قابلِ ستائش کاوش !
عابد ضمیر ہاشمی
دنیا میں کوئی شخص ایسا نہیں ہے جس میں کوئی نہ کوئی خوبی نہ ہو اور یہ اللّہ تعالیٰ کی ودیعت ہے کہ حضرتِ انسان کو کسی خاص وصف یا مجموعۂ اوصاف کا حامل بنا کر دنیا میں شرف و تکریم سے مزیّن کر کے اشرف المخلوقات قرار دے دیا۔
خونی رشتوں کی جبلّت تو محض تعارف اور پہچان ہے اور اس پہچان میں وہ صرف اپنے قبیلے اور خاندان کی حد تک محدود رہتا ہے مگر مشیتِ یزداں ہیکہ حضرتِ انسان اوصافِ حمیدہ اور فنونِ لطیفہ کی عطائی اساس پر روز افزوں ارتقائی سفر پہ گامزن رہے چنانچہ ہمچوں نفوس زمانے کی دوڑ میں وسعتِ صحرا کے خُوگر بن کر تکیۂ ایزدی پہ اپنی صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہیں تو ذاتِ الوہیت ان کی محنت کا پاسِ خاطر محفوظ رکھ کر انہیں شہیر الاسم بنا دیتے ہیں پھر دنیا کسی خاص وصف یا کنز الاوصاف کے توسّل سے انہیں جاننے لگ جاتی ہے اور ایسی ناموری حاصل کر لیتے ہیں کہ پھر اپنے قبیلے ، خاندان ، اپنی ریاست کا وجۂ تعارف ہو جاتے ہیں.
محولہ بالا کیفیات کے حصار میں شہیدوں غازیوں کی سرزمین تحصیل دھیرکوٹ ضلع باغ آزاد کشمیر کے نواحی گاؤں ساہلیاں موڑہ سے تعلق رکھنے والی مس صدف، جنہوں نے نامساعد حالات کے باوجود اپنی تعلیم جاری رکھی، ایسے معاشرے میں جہاں بچیاں تو درکنار بچوں کی تعلیم بھی ایک خواب ہوتا۔ ایسے میں دوسروں کے لئے مثال قائم کرتے ہوئے صدف نے نہ صرف اپنی تعلیم کو جاری رکھا بلکہ نونہالوں کے مستقبل کو تابناک بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا،
بہت تھوڑے عرصے میں اپنی محنت شاقہ اور جانفشانی سے اپنا نام پیدا کیا۔ ان کی اس محنت کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں باقاعدہ طور پر اعزازی شیلڈ پیش کی گئی، یہ ادارے نے بھی اچھی ریت قائم کی کہ اچھائی، محنت کو سراہا، اس سے جہاں ایک محنت کرنے والے کی حوصلہ افزائی ہوئی، وہاں ہی دوسروں کے بھی حوصلے بلند ہوں گے۔ ہم ادارے اور جملہ ٹیم کو بھی صمیم قلب سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
صدف ! اللّه تعالیٰ آپ کو زیست کی رعنائیوں سے آراستہ پیراستہ تادیر زندہ سلامت ہنستا مسکراتا شاد و آباد رکھے۔ آمین بجاہ سید المرسلین صلی اللّہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم تسلیما ۔۔۔
